دنیا کے 10 نایاب گھوڑے

دنیا کے 10 نایاب گھوڑے

May 26, 2024 - 00:37
May 26, 2024 - 09:28
 0  393
دنیا کے 10 نایاب گھوڑے
دنیا کے 10 نایاب گھوڑے
ہر دور میں گھوڑوں کی بہت اہمیت رہی ہے
 کینیڈین گھوڑا (Canadian Horse)
 یہ کینیڈا کا قومی گھوڑا ہے۔ یہ 350 سال پرانی نسل ہے جو کہ فرانس کے بادشاہ لوئیس نے اپنے گھوڑے 1665 میں نیو فرانس میں بھیجے تھے تو یہ سب مختلف نسلوں کا ایک مرکب تھے جو ایک دوسرے کی ساتھ مل گئے اور آج کل کینیڈا کے  گھوڑے کی نام سے جانا جاتا ہے۔ یہ گھوڑے آج کل ریسنگ اور شوجمپنگ کے لیے استعمال کیے جاتے ہیں اور یہ ایک مضبوط اور لچکدار گھوڑوں کی نسل میں شامل ہوتے ہیں۔ یہ گھوڑے اپنی رفتار اور جمپنگ کی قابلیت کے لیے جانے اور پہنچانے جاتے ہیں۔ لڑائی میں استعمال ہونے کی وجہ سے امریکی خانہ جنگی کے دوران مکمل طور پر ختم ہونے کے بعد آج  اس نسل کو دوبارہ آباد کرنے کی کوششیں کی جا رہی ہیں ۔ اس وقت دنیا بھر میں 6000 کے قریب رجسٹرڈ کینیڈا کے گھوڑے موجود ہیں

آخل۔ٹیکے(Akhal -Teke Horse)
  یہ ترکمانستان کی ایک نایاب نسل ہے۔ ان گھوڑوں کی کھال میں  دھاتی نما چمکنے والی ایک خاصیت ہے جو کہ قدرت کی طرف سے ان کو عطا کی گئی ہے  سورج کی روشنی پڑنے پر یہ چمکتے ہیں جس کی وجہ سے یہ باقی گھوڑوں سے منفرد نظر آتے ہیں۔ ترکمانستان میں یہ قومی گھوڑوں کی نسل ہے۔ انہیں سنہری گھوڑے بھی کہا جاتا ہے۔ یہ نسل وسطی ایشیاء کے صحرا میں تیار ہوئی تھی اور خانہ بدوش قبائل طویل فاصلہ طے کرنے کے لیے استعمال کرتے تھے۔ اگرچہ یہ پہلے سے ہی ایک نایاب نسل ہے۔ ان گھوڑوں کی آبادی کو بھی بہت زیادہ خطرہ لاحق ہے.

ڈیلس پونی (Dales Pony)
یہ گھوڑے قد میں چھوٹے ہوتے ہیں۔ان گھوڑوں کی نسل شمالی انگلینڈ سے تعلق رکھتی ہے۔اور سیسہ کان کنی کی اونچائی کی دوران استعمال ہونے والے مقبول گھوڑے تھے۔ تیز رفتار کی وجہ سے آج کل یہ گھوڑے تفریحی سواری کے لیے زیادہ استعمال ہو رہے ہیں۔بدقسمتی سے برطانیہ میں سیسہ کی کان کنی میں کمی کی وجہ سے ان خوبصورت گھوڑوں کو گھٹتی آبادی کا سامنا کرنا  پڑ رہا ہے۔

سفولک پنچ  گھوڑے(Sufflok Punch Horse)
یہ نسل عام طور پر مضبوط پیروں اور بہت ہی مضبوط پٹھوں کی وجہ سے مشہور ہے۔ انہیں زمین پر کام کرنے اور  یا سامان لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔پہلے پہل ي نسل بہت مشہور تھی لیکن پھر جنگی عزائم کو سامنے رکھتے ہوئے اس کو زیادہ تر زراعت کے کاموں میں استعمال کیا جانے لگا۔ اور اس نسل کی تعداد کو برطانیہ میں گھٹا کے 300 سے کم کرنے دیا گیا ہے ۔ جس سے ان کو ایک نازک حالت لاحق ہے۔

کلیولینڈ بے گھوڑا(Cleveland Bey)
اس گھوڑے کو انگلینڈ کے قدیم نسل کا شرف حاصل ہے اسے چیپ مین گھوڑا بھی کہا جاتا ہے۔ ابتدائ طور پریہ گھوڑا مضبوطی کی وجہ سے سامان لے جانے کے لیے استعمال کیا جاتا تھا۔ ملکہ الزبھ اول کی گاڑی چلانے کےلیے جو گھوڑے استعمال ہوتے تھے وہ بھی اسی نسل میں سے تھے۔ لیکن اس نسل کی تعداد بہت کم ہو چکی ہے۔ جو کے برطانیہ میں 300 سے کم رہ گئے ہیں۔ اور ملکہ الزبھ دوم اس نسل کو قدرے تھوڑا سا زندہ کرنے میں مدد کررہی ہیں۔ لیکن اس نسل کو ابھی بھی خطرے سے دوچار ہونا پڑ رہا ہے۔

نیو فاؤنڈ لینڈ (Newfoundland horse)
یہ نسل کینیڈا کے صوبے نیو فاؤنڈ لینڈ اور لیبرا ڈور میں پائی جاتی ہے۔ یہ نسل  دراصل انگریزی ، آئرش اور سکاٹش نسلوں کی مرکب سے پیدا ہوئی ہے۔   اس علاقے میں مغربی آبادکاروں کی ساتھ بیرون ملک منتقل کی گئی تھی۔ اور یہ گھوڑے مضبوط اور عضلاتی ہونے کی وجہ سے کام کرنے کے لیے ایک مشہور نسل تھی۔لیکن آج کل گھریلوں گھوڑوں کی طرح سواری کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ یہ نسل شدید خطرے سے دوچار ہے اور پوری دنیا میں یہ نسل مجموعی طور پر صرف 250۔200 کے درمیان ہے۔ خطرے سے دو چار حیثیت کی وجہ سے اس نسل کو محفوظ کیا جا رہا ہے۔

امریکن کریم گھوڑا(American Cream Horse)
یہ نسل کریم کوٹ اور امبر آنکھوں کی ساتھ ظاہری شکل کے لحاظ سے بہت مخصوص گھوڑے ہیں تاہم اس کی خوبصورت  ظاہری شکل نے انہیں خطرے میں ڈالنے سے نہیں روکا ۔ کیونکہ بیسوی  صدی میں زراعت بڑھتی گئی ۔ آبادی میں کمی  وجہ یہ تھی کہ یہ صرف بیسوی صدی کے آغاز میں ہی تیار ہوئے تھے اور اس کے بعد ان گھوڑوں کی نسل پر توجہ نہ دی گئی اور آج یہ گھوڑے معدومیت کا شکار ہیں

عرسکی پونی(Erisky Pony)
 یہ خوبصورت نسل  سکاٹ لینڈ کے جزيرہ ہیبرایڈز کی ہے ۔ اور اپنے پرسکون مزاج کے لیے جانی جاتی ہے۔  یہ گھوڑے وہاں کے مکینوں کے لیے بہت اہم تھی ۔ اور اب بھی موجود ہیں جو سمندری سامان لے جانے کے لیے استعمال ہوتے ہیں۔ اج کل ان کی تعداد 300 سے کم ہے تاہم تحفظ کی کوششوں اور گھریلو کاموں کی استعمال کے لیے ان کو محفوظ بھی کیا جا رہا ہے۔

کیسپیئن گھوڑا(Caspian Horse)
گھوڑے کی یہ قدیم نسل آرٹ کے کاموں میں پائی گئی ہے۔ اور انہیں دنیا کی قدیم ترین نسلوں میں سے ایک مانا جاتا ہے۔ اور ہے گھوڑے اج بھی موجود ہیں کیونکہ یہ گھوڑا ایران کا ایک قومی خزانہ سمجھا جاتا ہے جہاں  سے یہ نسل شروع ہوتی ہے۔اور 1965 میں ایران کےجنگل میں رہنے والے کچھ مقامی لوگوں نے اسے دریافت کیا تھا۔ تحفظ کی کوششوں کی وجہ سے ان کی تعداد میں مسلسل اضافہ ہو رہا ہے  

ہیکنی گھوڑا(Hackeny Horse)
یہ ایک بہت ہی خوبصورت نسل ہے جو اپنی ایتھلیٹزم (طویل عرصہ تک متاثر کن رفتار سے واک کرتے ہیں)۔اس نسل کی خاصیت یہ ہے کہ یہ بہت ہی لمبے عرصے تک ٹورٹنگ کر سکتے ہیں۔ اب یہ نسل امیر لوگوں کی علامت بن چکی ہے وہ اس طرح سے چونکہ یہ جو گھوڑے ہیں جس بندے کے پاس  یہ گھوڑا موجود ہو اسی امیر ترین شخص قرار دیا جاتا ہے۔ اوریہ نسل اتنی مہنگی ہے کہ امیر  شخص کے علاوہ کوئی بھی اسی خرید نہیں سکتا۔

What's Your Reaction?

like

dislike

love

funny

angry

sad

wow